لاہور میں بارش کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور میں 10 گھنٹوں کے دوران 291 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، شہر کے کئی علاقوں میں 200 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی۔ موسلا دھار بارش کے باعث مال روڈ اور جی او آر کے علاقوں میں درخت گر گئے، درخت گرنے سے بجلی کے تار ٹوٹ گئے اور متعدد پول گر گئے جس کے باعث مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
نگران وزیراعلٰی پنجاب محسن نقوی نے کلمہ چوک کا دورہ کیا اور میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بارش کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 6 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، 3 افراد کرنٹ لگنے، 2 افراد چھت گرنے اور ایک بچی ڈوب کر زندگی کی بازی ہار گئی۔
انکا کہنا تھا کہ بارشی پانی کو اتنی جلدی نکالنا بڑا مشن ہے جس کیلئے آپریشن جاری ہے، 134 پمپس اس وقت گراؤنڈ میں کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بارش کے اگلے اسپیل سے متعلق بتایا گیا ہے کہ رات 9 بجے آئے گا۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے بھی طوفانی بارش پر پنجاب حکومت کو فوری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، پی ڈی ایم اے اور متعلقہ اداروں کا اشتراک عمل یقینی بنایا جائے، شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کیلئے تمام اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعظم نے این ڈی ایم اے اور وفاقی اداروں کو بھی پنجاب حکومت کی معاونت کی ہدایت کی۔ انکا کہنا تھا کہ اربن فلڈنگ سے بچاؤ کیلئے فوری اور ضروری اقدامات تیز کئے جائیں۔ شہباز شریف نے گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور کے پی سمیت بالائی علاقوں میں انتظامیہ کو متحرک رہنے کی ہدایت کرتے کہا کہ تمام اقدامات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا جائے۔